
حامد میر کا کہنا ہے کہ بچوں کی گاڑی پر حملے کے بعد انہوں نے اپنے دونوں بچوں کو ملک سے باہر بھیج دیا ہے۔ ان کی بیگم چاہتی تھیں کہ وہ بھی ملک سے باہر چلے جائیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ میدان چھوڑ کر بھاگنے والے نہیں۔ رپورٹ کے مطابق اب حامد میر بلٹ پروف گاڑی میں سفر کرتے ہیں اور ان کی زندگی گھر اور دفتر تک ہی محدود ہوگئی ہے۔اخبار کا کہنا ہے کہ افغان جنگ، طالبان اوربلوچستان کے موضوعات پر متنازعہ خبروں کے باعث پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے چند لوگ انہیں پسند نہیں کرتے۔ اسی طرح پاکستانی طالبان پر شدید تنقید کے باعث وہ مقامی شدت پسند گروہوں کا بھی ٹارگٹ ہیں۔
سیاسی جماعتوں کی کرپشن کی کہانیاں بے نقاب کرنے پر بہت سے سیاستدان بھی ان سے خفا ہیں۔ حامد میر بھارت سے اچھے تعلقات کے حامی ہیں، بہت سارے لوگوں کو ان کی یہ ادا بھی پسند نہیں۔ غرضیکہ پاکستان کے ہر طبقے میں ان سے نفرت کرنے والے افراد کی کمی نہیں۔ تاہم حامد میر بظاہر اس شدید مخالفت کی وجہ سے اپنے کام سے پیچھے ہٹنے پر تیار نہیں گوکہ انہوں نے اعتراف کیا کہ اب انہوں نے ایسے موضوعات پر گفتگو بے حد کم کردی ہے جن سے پاکستان کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اختلافات پیدا ہوں۔
0 comments:
Post a Comment